ღღღღ آنکھیں بادل ہوجاتی ہیں ღღღღ - The Poetry Collections

Hot

Post Top Ad

Your Ad Spot

Tuesday, 1 January 2013

ღღღღ آنکھیں بادل ہوجاتی ہیں ღღღღ




ہوتا ہے ہر بار یہ اکثر
تیری یاد کے گہرے بادل
میرے دل کے صحراؤں سے
گرج چمک سے عاری عاری
بن برسے یوں گزر جاتے ہیں
جیسے پھول کو الفت نہ ہو
اپنے ہی رنگ اور خوشبو سے
حیسے چاند کو الفت نہ ہو
روشن روشن چاندنی سے
جیسے گیت کو الفت نہ ہو
تال و سر اور راگنی سے
جب جب ایسا ہوجاتا ہے
موسم موسم بن جاتا ہوں
دل کی الجھن بڑھ جاتی ہے
ہجر کے قصے
وصل کی باتیں
مدھم چندا
کاجل راتیں
شام-ے-غم کی آنکھ مچولی
پھر سے طاری ہو جاتی ہے
اور جانے کیوں
ہر بار ہی اکثر
آنکھیں بادل ہوجاتی ہیں
بارش جل تھل ہوجاتی ہیں
میرے دل کے صحراؤں میں
ہریالی سی ہوجاتی ہے
یادیں تازہ ہوجاتی ہیں
جانے کیوں ہر بار ہی اکثر

Post Top Ad

Your Ad Spot