کُھلی جو آنکھ ، تو وہ تھا، نہ وہ زمانہ تھا.. - The Poetry Collections

Hot

Post Top Ad

Your Ad Spot

Wednesday, 29 October 2014

کُھلی جو آنکھ ، تو وہ تھا، نہ وہ زمانہ تھا..


.
*
کُھلی جو آنکھ ، تو وہ تھا، نہ وہ زمانہ تھا
دہکتی آگ تھی، تنہائی تھی، فسانہ تھا

غموں نے بانٹ لیا تھا مجھے یوں آپس میں
کہ جیسے میں کوئی.... لُوٹا ہُوا خزانہ تھا

یہ کیا کہ چند ہی قدموں پہ تھک کے بیٹھ گئے
تُمھیں تو ساتھ مِرا دُور تک نِبھانا تھا....

مجھے، جو میرے لہو میں ڈبو کے گزُرا ہے
وہ کوئی غیر نہیں، یار اِک پُرانا تھا

خود اپنے ہاتھ سے اُس کو کاٹ دِیا 

کہ جس درخت کی ٹہنی پہ آشیانہ تھا

.
#

Post Top Ad

Your Ad Spot