زمانے بدلتے ہیں ، فیشن بدلتے ہیں اور لوگ بھی بدل جاتے ہیں لیکن زمانے اور فیشن کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی چیزیں بھی بدل جاتی ہیں ، یہ کچھ اس صدی کا ہی کمال ہے
کبھی جب لوگ آرگینک چیزیں کھاتے اپنے گھروں میں اگاتے تھے بسا اوقات اس کی وجہ غربت بھی ہوتی تھی کہ موسمی سبزیاں گھر سے مل جاتی ہیں کچھ بچت ہو جاتی ہے یا پھر گاوں دیہات میں ہی آرگینک میسر تھا جنہیں ہم شہری آرام سے گنوار ، دیہاتی وغیرہ کہہ دیتے ۔۔
پھر ان کی "ہا" لگی اور سب آرگینک کی طرف بھاگے گھروں میں کچن گارڈن کا فیشن آ گیا ۔۔
بچے گوشت نہیں کھاتے صرف چکن کھاتے ہیں بے چاری برائلر جس نے ناصرف امیروں بلکہ غریبوں کو بھی "سرو" کیا اب یہ بھی دیسی کھائی جانے لگی ہے دیسی مرغ عام گھروں میں کم ہی پکا کرتا تھا اور اب دیسی مرغ فیشن میں آگیا ہے۔
( یہ بات قابلِ غور ہے برائلر "مرغی" کھائی جاتی ہے اور دیسی "مرغ" اس پر پھر کبھی بات ہو گی سمجھدار لوگ تو سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ کیوں ؟ ) خیر جناب اب تو اس "مرغ" نے بھی اپنے بھاو بڑھا لیے ہیں ۔۔
اسی طرح سرسوں کے تیل کا حال ہے کبھی لوگ مارے غربت کے اسے استعمال کرتے تھے پھر صاحبِ حیثیت لوگوں کو یو ٹیوب نے بتایا کہ سرسوں کا تیل ہی تو بہترین ہے لیجیے اس کے بھاو بھی فشارِ خون کی طرح بلند ہو گئے ۔۔
سو اب کے فیشن، چرچا اور مہنگائی کی ہما پنک سالٹ پہ بیٹھ گئی ہے حالانکہ اس نمک کی خاصیت ازل سے بھڑکانے والی ہے بقول زبیر قیصر ۔۔
جتنا چھڑکا ہے تُو نے زخموں پر
اتنا کھایا نہیں نمک تیرا
پہلے لوگ نمک کا ڈھیلا گھر لے کر آتے تھے جسے لاہوری نمک کہا جاتا اسے کونڈی میں ڈال کر ڈنڈے کی مدد سے کوٹ لیتے باریک الگ کر لیتے موٹا موٹا الگ پھر حسبِ ضرورت حسبِ خواہش استعمال کرتے رہتے ۔۔
پھر سمندری نمک کا فیشن آیا ۔۔
پھر آیوڈین ملے نمک کا جس کے بارے میں کئی افواہیں سنیں کہ شاید اسے زخموں پر چھڑکنے سے خاطر خواہ نتائج برامد نہیں ہوتے بلکہ کچھ اور ہو جاتا ہے خیر جتنے منہ اتنی باتیں لیکن یہ جو پنک سالٹ ہے اس نے اپنی گلابی خوبصوت رنگت کی وجہ سے بڑی جلدی دلوں میں گھر کر گیا دو کمرشل تو میں اس کی شان میں لکھ چکی ہوں ۔۔
یہ جو تصویر میں ٹرک پہ لدے گوشتئی رنگ کے پتھر آپ دیکھ رہے ہیں دراصل یہ نمک ہے جو کسی نہ کسی بہانے ہماری رگوں اور ہمارے بلڈ پریشر کے ساتھ وہ ہی سلوک کرے گا جو سادہ نمک بھی کیا کرتا تھا اس سے بھی ڈاکٹر احتیاط ہی بتائیں گے ۔۔ لیکن گلابی رنگ کی خوبصورتی سے انکار نہیں وہ چاہے چہرے کا ہو چاہے نمک کا ۔۔