.
جو ممکن ہو تو یوں کیسری وفا
تعمیر کر جاؤ
محبت اس کے دل پر تم تحر یر کر جا ؤ
سنو اُس آ ئینے چہرے پہ
خوابگیں آنکھوں میں حسرت یہ تھی
مجھے تصویر کر جاؤ
بدن دکھنے لگا ہے ایک ناسور کی صورت
اگر چھو لو تو ہر زخم کو اکسیر کر جاؤ
میرا آزاد رہنا ا ب محبت کی منافی ہے
میرے محبوب کی زلفوں ،مجھے زنجیر کر جاؤ
محبت مفلسی میں اکھڑے اکھڑے سانس لیتی ہے
سو میرے نام اپنے درد کی جاگیر کر جاؤ
میری عزت تمھاری نسبتوں کے ساتھ بنتی ہے
سو مجھ کو ہو سکے تو
صاحبِ توقیر کر جاؤ۔۔۔۔!!
تعمیر کر جاؤ
محبت اس کے دل پر تم تحر یر کر جا ؤ
سنو اُس آ ئینے چہرے پہ
خوابگیں آنکھوں میں حسرت یہ تھی
مجھے تصویر کر جاؤ
بدن دکھنے لگا ہے ایک ناسور کی صورت
اگر چھو لو تو ہر زخم کو اکسیر کر جاؤ
میرا آزاد رہنا ا ب محبت کی منافی ہے
میرے محبوب کی زلفوں ،مجھے زنجیر کر جاؤ
محبت مفلسی میں اکھڑے اکھڑے سانس لیتی ہے
سو میرے نام اپنے درد کی جاگیر کر جاؤ
میری عزت تمھاری نسبتوں کے ساتھ بنتی ہے
سو مجھ کو ہو سکے تو
صاحبِ توقیر کر جاؤ۔۔۔۔!!