عشق ہستی سنوار دیتا ہے - The Poetry Collections

Hot

Post Top Ad

Your Ad Spot

Friday, 18 July 2014

عشق ہستی سنوار دیتا ہے




٭
۔

حسن گل ہے ، بہار دیتا ہے
عشق ہستی سنوار دیتا ہے

صرف اک دل کا رونا روتے ہو
غم تو بستی اجاڑ دیتا ہے

جو بھی دل چاہے دل کے ساتھ کرو
دل تمہیں اختیار دیتا ہے

چند گھڑیاں ادھار مانگی تھیں
آج کل کون ادھار دیتا ہے

آدمی بادشاہ ہے جنگل کا
یہ تو اپنے بھی مار دیتا ہے

خواب میں التجا وہ کرتے ہیں
قیس زلفیں سنوار دیتا ہے
 
٭

Post Top Ad

Your Ad Spot