٭
۔
حسن گل ہے ، بہار دیتا ہے
عشق ہستی سنوار دیتا ہے
صرف اک دل کا رونا روتے ہو
غم تو بستی اجاڑ دیتا ہے
جو بھی دل چاہے دل کے ساتھ کرو
دل تمہیں اختیار دیتا ہے
چند گھڑیاں ادھار مانگی تھیں
آج کل کون ادھار دیتا ہے
آدمی بادشاہ ہے جنگل کا
یہ تو اپنے بھی مار دیتا ہے
خواب میں التجا وہ کرتے ہیں
قیس زلفیں سنوار دیتا ہے
عشق ہستی سنوار دیتا ہے
صرف اک دل کا رونا روتے ہو
غم تو بستی اجاڑ دیتا ہے
جو بھی دل چاہے دل کے ساتھ کرو
دل تمہیں اختیار دیتا ہے
چند گھڑیاں ادھار مانگی تھیں
آج کل کون ادھار دیتا ہے
آدمی بادشاہ ہے جنگل کا
یہ تو اپنے بھی مار دیتا ہے
خواب میں التجا وہ کرتے ہیں
قیس زلفیں سنوار دیتا ہے
٭