ترے آنے کا دھوکہ سا رہا - The Poetry Collections

Hot

Post Top Ad

Your Ad Spot

Friday, 18 July 2014

ترے آنے کا دھوکہ سا رہا



٭

ترے آنے کا دھوکہ سا رہا ہے
دیا سا رات بھر جلتا رہا ہے

عجب ہے رات سے آنکھوں کا عالم
یہ دریا رات بھر چڑھتا رہا ہے

سنا ہے رات بھر برسا ہے بادل
مگر وہ شہر جو پیاسا رہا ہے

وہ کوئی دوست تھا اچھے دنوں کا
جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے

کسے ڈھونڈو گے ان گلیوں میں ناصر
چلو اب گھر چلیں دن جا رہا ہے

ناصر کاظمی

Post Top Ad

Your Ad Spot