سوغاتِ محبت
یہ کائنات بہت روشن ہے مگر صرف دیکھنے والوں کے لیے کیوں کہ ہر ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺑﯿﻨﺎﺋﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﺗﯿﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﮨوتی ﮐﮧ ﻭﮦ کائنات کے ساتھ ساتھ اس کائنات کو آباد کرنے والی تخلیق ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ چھپے ﻏﻢ ﮐﻮ بھی عین اسی طرح ﭘﮍﮪ ﺳﮑﮯ جس طرح وہ اس غم کو اپنے دل میں سموئے ہوئے ہے۔
چہرہ شناسی کے دعوے تو سب ہی کرتے ہیں مگر ﭼﮩﺮﮮ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﮐﺎ ﻓﻦ ﮨﺮ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻋﻠﻢ ﺑﮭﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻧﮯ ان ﺧﺎﺹ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ہی ﺩﮮ ﺭﮐﮭﺎ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻣﺴﯿﺤﺎﺋﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ہنر ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﯿﭩﮭﯽ ﻣﯿﭩﮭﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﮔﺮﭼﮧ ﭼﻨﺪ ﻟﻤﺤﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﯽ ﺳﮩﯽ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺩﮦ ﺳﻮﭼﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﻘﺎﺑﻞ ﮐﻮ ﭼﮭﭩﮑﺎﺭﺍ ﺩﻻ ﮐﺮ اس کے ﺍﻧﺪﺭ ﮐﯽ ﮔﮭﭩﻦ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ ﺗﺎﺯﮦ ﮨﻮﺍ۔
ﮐﭽﮫ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﺍﻭﺭ روح میں ﭨﮭﻨﮉﮎ ﺳﯽ ﺑﮭﺮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ اور صدیوں کا فاصلہ لمحوں میں طے کر کے اجنبیت کا احساس ہی نہیں ہونے دیتے۔ شناسائی کا یک خوشگوار سفر اس احساس پر آن رکتا ہے کہ جیسا مسیحا اور چارہ گر اک دوجے کو ایک طویل عرصے سے جانتے ہوں۔ اور پھر گفتگو کا ایسا سلسلہ چل نکلتا ہے کہ بس اُس کے آخر میں دونوں جانب سے قہقے بکھر رہے ہوتے ہیں ۔
دیکھیے آپ کے اطراف بھی ایسے گنے چنے دوست یا تعلق ضرور موجود ہوں گے۔ ایسے بے لوث دوستوں کی قدر کیجیے جو آپکو ہنستا مسکراتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں ۔
کھل کر ہنسنا سیکھیں۔ کیونکہ جتنا آپ اپنے وجود کو بھاری کرتے جاٸینگے قہقہے آپ سے اتنا ہی دور ہوتے جاٸینگے۔
اور یہ قہقہے سندیسہ ہیں اس بات کا کہ آپ کے من کی دنیا کتنی شاداب ہے ۔۔
آپ کی خوشیوں کا بیرومیٹر ہی تو ہیں۔۔۔۔
ہنسنے ہنسانے میں یا کسی کو خوشی دینے میں کوئی راکٹ سائنس نہیں چھپی ہے۔ یہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ مواقع تو بہت ملیں گے بس اگر آپ چاہیں تو۔۔۔۔
اب جیسا کہ میری پچھلی ویلینٹائین والی پوسٹ تھی۔ مجھے موقع ملا اور میں نے ہنسنے ہنسانے کا بہانہ ڈھونڈھ لیا۔ جس جس کے سامنے وہ پوسٹ آئی ہو گی وہ مسکرایا تو ضرور ہو گا۔ اور یہ مسکراہٹ ہی تو مقصد تھا۔
زندگی میں یہ ہی چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہوتی ہیں جو آپ اور ہم سب مل کر ایک دوسرے کو دے سکتے ہیں۔ کوشش کیجیے ایسے سب دوست احباب کو اسی طرح خوش رکھیےجو آپ کو خوش رکھنے کے بہانے ڈھونڈھتے ہیں۔
کیونکہ اپنے دوستوں کے خلوص پر شک کرنا آپ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ دوستوں کو اور دوست مل ہی جاتے ہیں کہ دنیا رکتی نہیں مگر کیا گارنٹی ہے کہ آپ کو پھر وہی دوست مل سکیں گے جو پورے خلوص کے ساتھ آپ کے ساتھ چل رہے تھے؟
عدیل ہاشمی