Post Top Ad
Sunday, 26 May 2024
Jis Khas ke App Khas Nahi
Tuesday, 13 December 2022
ترکی میں 150 ملین بیرل کے ذخائر کے ساتھ ایک آئل فیلڈ دریافت کی گئی۔
۔
ترکی میں 150 ملین بیرل کے ذخائر کے ساتھ ایک آئل فیلڈ دریافت کی گئی۔
150 ملین بیرل کے ذخائر کے ساتھ آئل فیلڈ. جنوب مشرقی ترکی میں ماؤنٹ گبر کے علاقے میں پایا جاتا ہے۔ ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے یہ بات ایک حکومتی اجلاس کے بعد کہی۔
اردگان نے ترکی میں 150 ملین بیرل کے ذخائر کے ساتھ ایک آئل فیلڈ کی دریافت کا اعلان کیا۔
''ہمیں ۱۵۰ ملین [بیرل] ملے ہیں۔ ماؤنٹ گبر < کے آس پاس خالص تیل کے ذخائر ... > ان ذخائر کی مالیت، جو 2022 میں دریافت ہونے والی زمین پر دس سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، تقریبا 12 بلین ڈالر ہے، "اردگان نے کہا.
اس سے قبل ٹی 24 نے لکھا تھا کہ وزیر توانائی و قدرتی وسائل فتح ڈونمیز نے 100 ہزار بیرل یومیہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے ترک پیٹرولیم کے ہدف کا اعلان کیا تھا۔ ایک سے دو سال کے اندر اندر. انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی کا مقصد "گیس کی تجارت کا مرکز بننا ہے ، جہاں خطے میں گیس کی بنیادی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے۔
نومبر کے آخر میں افشا ہونے والے ترک شماریاتی ادارے (ترکسٹیٹ) کے غیر ملکی تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق ، اکتوبر 2022 میں ترکی کو روسی معدنی ایندھن (کوئلہ ، تیل اور تیل کی مصنوعات ، قدرتی گیس) کی درآمد 3.71 بلین ڈالر تھی - جو ستمبر کے مقابلے میں ایک چوتھائی کم (تقریبا 5 بلین ڈالر) ہے۔ عام طور پر، اکتوبر میں روس سے سامان کی ترکی کو درآمدات صرف 5 ارب ڈالر سے کم تھیں، اور جنوری-اکتوبر میں - تقریبا 50 ارب ڈالر.
5 دسمبر کو ، جی 7 ممالک (امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی ، فرانس ، کینیڈا ، اٹلی اور جاپان) کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا ، ناروے اور یورپی یونین کی طرف سے متعارف کرائی گئی روسی تیل کی قیمتوں کی حد 60 ڈالر فی بیرل سے نافذ العمل ہوگئی۔ ملک کی پابندیوں کا مقصد روس کی آمدنی اور یوکرین میں فوجی آپریشن کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے کی اس کی صلاحیت کو کم کرنا تھا۔
Saturday, 10 December 2022
Kitna Majboor tha woj Shakhs ..
کتنا مجبور تھا وہ شخص کہ جس نے مجھ سے
صرف مجبوری میں کچھ روز محبت کی تھی!
Kitna Majbor Tha Woh Shaks le Jis nay Mujh Say
Sirf Majbori Main Kuch Roz Mohabat ki hai
Logon Ko Itna He Mayasar Aayen Jitna Woh Haqdar Hun.
۔
لوگوں کو اتنا ہی میسر آئیں جتنے کے وہ حقدار ہوں ضرورت سے زیادہ وقت دیں گے تو آپ اپنی ہی قدر اور اھمیت کھو دیں گے۔
دوسروں کے دکھ سنیں ان کو حوصلہ دیں تسلی دیں۔۔۔۔
لیکن کبھی چوبیس گھنٹے میسر نہ آئیں ورنہ
لوگ استعمال کر کے پھینکتے وقت یہ تک نہیں سوچتے کہ آپ ان کے کتنے کام آئے۔۔
کتنا قیمتی وقت دیا.....
کتنا حوصلہ دیا......
کتنی ہمت دی توجہ دی....
انسان تو اپنے خالق کا وفادار نہیں ہو سکا تو___انسان انسان کے ساتھ وفا کیسے کر سکتا ھے ......
سب سے بڑا محبت کرنیوالا
تو اوپر ہمارا رب ھے۔۔۔۔
پانچ وقت اسکے سامنے جھکیں وہ بڑا رحیم و کریم ھے
اللہ پاک ہمیں اعمال صالح کی توفیق عطا فرمائے آمین
۔English Translate:
Give people more time than they deserve and you lose your own value and importance.
Listen to the sufferings of others, encourage them and console them. But never be available 24 hours a day, otherwise people don't even think about how useful you are when you throw them away.
What a valuable time...
How encouraging...
How dare you pay attention...
Because man cannot be faithful to his creator. How can man be faithful to man
The greatest lover is our Lord above. Bow before him five times, he is very kind and merciful
May Allah bless us with good deeds, Ameen
Saturday, 13 August 2022
Pyasa Samander
۔
(Ibn-e-Safi. Excerpt from the novel "The Thirsty Sea")
Kam zarf
۔
کم ضرف
Thursday, 11 August 2022
LELA MAJNON
۔
English Translate
The name of the mentioned city is attributed to the name of "Layli", the beloved of "Qais" in a famous love story of Arab history. According to historians, the incident of "Qais and Laila" took place in the first century of Hijri, i.e. between 24 AH to 68 AH (645 AH to 688 AH). That time, during the Umayyad period, was the time of the rule of Marwan bin Al-Hakim and Abdul Malik bin Marwan.
In Arab history, there are two lovers named Qais. Among them, the first "Qays bin Al-Maluh" was the lover of Laila, who is being mentioned in these lines, while the second "Qays bin Zareeh" was in love with another woman, "Libni".
Among the titles bestowed upon Qays ibn al-Maluh, "Majnaun" is the most famous. He was not a madman but was given this name because of his mad love for his beloved Laila Al-Amaria. Qais grew up with his beloved Laila and fell in love with her, but Laila's family refused to marry him to Qais. As a result, Qays used to recite poems related to Layla in Najd, Syria, and Hijaz in the guise of diwans.
Laila's family married their daughter to a male relative who took her to Taif. However, the grief of Laila's separation took a toll on Qais's face and he began to wander around the land.
It is said that Qays' father took his son on Hajj to pray to Allah that his son would come out of the disease of Laila's love. On reaching Baitullah, Qais' father said to his son, "Go and hold the cover of Baitullah and pray that Allah will save you from the love of Laila." Qays went and holding the cover of Baitullah started praying, "O Allah, increase the love of Laila in my heart and I will never forget her".
"Jabal-e-To bad" located in Wadi al-Ghail near the city of Laili in Saudi Arabia became immortalized in history because of Qais bin Al-Maluh. On this mountain, there is a cave called "Ghar-i Qais". It was a meeting place for lovers. New age lovers have written their names on its walls.
Many famous Arab poets have mentioned this "Mountain of Repentance" in their poetry.
People from the Indian community in Riyadh frequently visit this mountain and write their names on the wall of the famous cave. The reason for this is that in an Indian TV report, pictures of Jabal-e-Tobad were shown along with the story of Leila Majnu.
Some figures who draw attention to Arabic literature have demanded that the site be re-corrected, especially as it has been disfigured by different colored writings. According to these personalities, in this way, this place will be able to bring back the memory of the story of love immortalized in history
Thursday, 3 March 2022
Apni ZIndgi Ko Kesy Kamiab Banayen
اپنی زندگی کو کیسے کامیاب بنائیں
رسک لینے کے لئے تیار رہنا
دوستوں کوئی بھی شخص دنیا میں جب آتا ہے وہ علم سے خالی ہوتا ہے اس کی دنیا ۔۔ اس کا اثاثہ اس کے ماں باپ اور گھر والے ہوتے ہٰیں ۔۔ گھر سے باہر قدم رکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے دنیا تو کچھ اور ہی ہے ۔۔ پھر جیسے جیسے انسان لوگوں سے انسان ملتا ہے وہ اپنے تجربات سے دنیا کو اپنے انداز میں بیان کرتا ہے۔
یاد رکھیں رسک میں ہمیشہ نقصان ہے ۔لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ انسان کوشیش کرنا چھوڑ دے اور کچھ نیا نہ سیکھیں ۔۔انسان کو ہر دن کچھ نہ کچھ ضرور سیکھنا چاھئے ،اچھی کتابیں پڑھیں اچھے لوگوں کے ساتھ دوستی کریں ۔ انہیں اہمیت دیں ۔ آپ جو کام کرچاھتے ہیں اس بارے میں جاننا شروع کردیں ۔۔ جتنا آپ ریسرچ کرو گے ۔ اتنا ہی ناکامی سے بچنے کے راستے ملتے جائیں گے ۔۔ پھر آپ کو ترقی کی اونچائی پے پہچنے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔
یاد رکھیں علم کی روشنی ہی کامیابی کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔۔ اور روشنی کے سفر میں گرنے کا امکان کم ہی ہوتے ہیں ۔۔ کیونکہ انسان جب بھی گرتا ہے۔۔لاعلمی میں گرتا ہے ۔۔
اور لوگ خوش ہوتے ہیں جب کوئی گرتا ہے ۔لاعلمی اندھیرا ہے جس میں سامنے پڑی شے بھی نظروں سے اوجھل رہتی ہے۔انسان جب بھی ناکام ہوتا ہے اپنی لاعلمی یا کم علمی کے باعث ہی ہوتا ہے ۔
لوگ لاعلمی کا فائدہ اٹھانے کے ماہر ہیں ۔۔اس لیے کوئی بھی کام شروع کرو اس کے بارے میں جاننا شروع کریں ۔۔ جتنا آپ معلومات حاصل کرو گے رسک کم ہوتا جائے گا ۔
دوستوں لاعلمی جہالت ہے ۔۔ اگر آپ کہیں انجان جگہ جانے کا ارادہ رکھتے ہو تو وہاں کے موسم اور رہنے کے بارے میں مکمل واقفیت حاصل کریں تاکہ مقامی لوگ آپ کی لاعلمی کا فائدہ نہ اٹھا لیں ۔۔ اور جب بھی کوئی کاروبار کرنے کا سوچیں تو اس بارے میں بھی ہر زاویے سے تحقیق کریں ۔۔ اور اپنا کام خود کرنے کی عادت ڈالیں ۔۔ لمبے سفر سے خواری سے کبھی نہ گھبرائیں ۔
اپنے کاروبار کی ترقی کے لئے سیکھتے رہیں ۔اپنی ذات پے کام شروع کریں ۔۔ جتنا آپ سیکھتے جاو گے لوگوں کی مدد کی کم ضرورت پڑے گی۔ بلکہ آپ خود کو اس فیلڈ کا استاد بنا لیں کہ لوگ آپ سے مشورے لیں ۔۔
دوستوں کوئی بھی شخص دنیا میں جب آتا ہے وہ علم سے خالی ہوتا ہے اس کے دنیا۔ اس کا اثاثہ اس کے ماں باپ اور گھر والے ہوتے ہٰیں ۔۔ گھر سے باہر قدم رکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے دنیا تو کچھ اور ہی ہے ۔۔ پھر جیسے جیسے انسان لوگوں سے انسان ملتا ہے وہ اپنے تجربات سے دنیا کو اپنے انداز میں بیان کرتا ہے۔۔
اگر آپ رسک لینا نہیں چاھتے تو جو کام کرنا چاھتے ہو اس بارے میں ذیادہ ذیادہ معلومات جمع کریں کہ کوئی آپ کو دھوکا نہ دے سکے ۔۔
مستقل مزاجی کا اصول اپنائیں
دوستوں آپ کتنے ہی محنتی کیوں نہ ہوں اگر آپ میں صبروتحمل اور مستقل مزاجی نہیں ہے تو آپ کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے ۔۔ ہر کام کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے ۔۔اسی طریقے پے عمل کرنا ہوتا ہے انتطار کرنا ہوتا ہے۔اس دائرے سے باہر جاو گےناکام رہوگے۔
دوستوں دنیا میں ٹیلینٹیڈ اور ذہین لوگوں کی کمی نہیں ۔۔ کبھی سوچا ہے کہ کم ٹیلنٹیڈ لوگ ہی دنیا میں کیوں کامیاب ہوتے ہیں ۔۔ کیونکہ وہ مستقل مزاج ہوتے ہیں۔ خود پے بےجا فخر نہیں کرتے ۔ یہ لوگ اپنا کام خاموشی سے کرتے ہیں۔ صرف ڈسپلین کی عادت ہی کامیابی کی کنجی ہے ۔
انسان جلد باز ہے اسے ہر کام کی جلدی ہوتی ہے یاد رکھیں کامیابی کا سفر صفر سے شروع ہوتا ہے ۔۔ ایک ایک سیڑھی چڑھ کر ہی کامیابی کی سیڑیاں پار کرتے ہیں ۔۔ آپ جس وقت اپنے سفر کی ابتدا کریں گے لوگ آپ کو سمجھائیں گے آپ کو پاگل بھی کہیں گے ۔۔ یاد رکھیں شورٹ کٹ سے کامیابی جتنی جلدی ملتی ہے اتنی جلدی چھین جانے کے امکان بھی ذیادہ ہوتے ہے
آپ سورج کو ہی دیکھ لیں یہ کتنی ڈسپلین کے ساتھ صبح طلوع ہوکر مغرب میں غروب ہوجاتا ہے ۔۔ سمجھنے والوں کے لئے اس میں نشانیاں ہیں ۔۔ اگرآپ خود کو کامیاب دیکھنا چاھتے ہو، تو سورج کے ساتھ اپنی صبح کا آغاز کرو۔ جن کے خواب بڑے ہوتے ہیں وہ کم ہی سویا کرتے ہیں ۔۔ اور ایسے لوگوں کا وقت وقت تحقیق و تجسس میں گزرتا ہے ۔۔
دوستوں اگر کامیابی مطلوب ہے تو اپنے مزاج میں ڈسپلن پیدا بیدار کریں صبر و تحمل کے ساتھ اپنے علم میں اضافی کریں اور اپنا کام کو مستقل مزاجی کے ساتھ کرتے رہیں۔۔ یاد رکھیں ایک بیج ایک دن میں کبھی بھی بھل دار اور سایا دار درخت نہیں بنتا۔ اس بیج کو درخت بنے کے لئے زمانے کی دھوپ چھاوں اور سرد و گرم موسم کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ تبھی وہ ایک خوبصورت اور فائدہ مند درخت بنتا ہے
آپ اپنے کام کو بیج جیسا تصور کریں اور اسے پھل دار بنانے کے لئے انتھک کوشیش کرتے جائیں۔دوستوں زندگی کسی کی بھی آسان نہیں ہوتی ۔۔ خود کو کمفرٹ زون سے نکال کر خود کو ایک ٹارگٹ دیں ۔۔ اپنے کام سے عشق کریں
انکار کرنا سیکھیں
دوستوں اگر آپ ہمیشہ لوگوں کے لئے دستیاب ریتے ہیں تو یاد رکھیں کہ آپ کبھی بھی اپنے کاموں کو وقت پے ختم نہیں کرسکتے ۔۔ نہ ہی کچھ نیا کر سکتے ہیں ۔۔ کیونکہ آپ کو لوگوں کے کاموں کو ختم کرنے کی ذمیداری ہمیشہ بےچین رکھے گی ۔۔اور اگر آپ اپنی زمینداریوں سے چوکتے ہو تو لوگ آپ کو غیر زمیندار کہنے میں وقت نہیں لگائیں گے ۔۔اس لئے اتنی ہی زمیداری اپنے کاندحوں میں لیں جتنا آپ کر سکتے ہو۔۔ جتنا آپ فری رہو گے اپنے کاموں کو آسانی کے ساتھ پورا کرسکتے ہو ۔۔ ۔۔ ایسی مصروفیات سےخود کو بچائیں جو آپ کے مقصد کے حصول میں دخل اندازی کریں۔۔ جیسے سوشل میڈیا کا استعمال ۔۔ٹی وی دیکھنا ۔۔ بلا وجہ کی بحث و مباحث میں حصہ لینا ۔۔
صبر کرنا سیکھیں
ہر کام کو کرنے کا طریقہ ہوتا ہے اور کام کی تکمیل میں وقت بھی لگتا ہے ۔۔ یاد رکھیں جس طریقے اور انتھک کوشیشوں سے آپ نے تحقیق کر کے علم ملا ہے اس کام کو کرنے میں اس سے ذیادہ وقت لگے گا۔۔ جادو کا چراغ کہیں بھی نہیں ۔۔ ہر کام کا ایک طریقہ کار اس پروسیس سے گزرنا ہی پڑتا ہے ۔ ایک درخت جو آج سایا دیتا دیکھائی دیتا ہے جس سے سب فائیدہ حاصل کرتے ہیں سوچوں کبھی یہ بھی ایک بیج تھا ۔۔
اپنی کوشیش کو بھی ایک بیج کی طرح سمجھیں۔۔ اور اس بیج کی نگہداش کے لئے حسب ضرورت پانی دیتے رہیں ۔۔ علم ہی وہ طاقت ہے جو آپ کو ناکامی سے بچاسکتی ہے ۔۔ درحقیقت رسک ہی ناکامی کا دوسرا نام ہے ۔۔
دیکھا گیا کہ ڈسپین کے عادی افراد ٹیلینٹیڈ افراد سے آگے نکل جاتے ہیں ۔۔ ٹیلینٹیڈ افراد خود پے ہمیشہ فخر کرتے ہیں اور سیلف کنفیڈینس میں مارے جاتے ہیں ۔۔ ۔ ایسے لوگ انتہائی سست ہوتے ہیں ۔۔ اپنی مرضی سے ہر کام کو کرنا چاھتے ہیں ۔ دیر میں کام کی شروعات کرتے ہیں اور۔ جلد بازی ہی ان کی ناکامی کا سبب بنتی ہے۔
اپنے دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں
دوستوں کہتے ہیں کہ انسان جیسی صحبت میں رہتا ہے۔ وہ وقت گزرنے کے ساتھ ان جیسا ہی بن جاتا ہے اگر آپ کامیاب انسان بننا چاھتے ہوتو اپنے دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں ۔ ایسے لوگوں کے ساتھ خود کو دور کر دیں جو اپنے وقت کی قدر نہیں کرتے ۔ جن کی ذندگی کا کوئی مقصد یا ٹارگٹ نہ ہو۔ جو بزدل ہوں ۔۔ جس میں آگے بڑھنے چاھت ہی نہیں ۔ ۔۔ کیونکہ یہی لوگ آپ کو آگے بڑھنے سے روکے گے۔ ایسے لوگوں سے خود کو دور رکھیں جو نیگٹیو سوچتے ہیں ۔ آپ جیسے لوگوں کے ساتھ وقت گزارتے ہو لاشعوری طور پر ویسے ہی بن جاتے ہو۔۔کیونکہ ماحول ہی انسان کی شخصی تعمیر کرتا ہے۔
دوستوں ایک ڈائیری میں آپ پانچ دوستوں کے نام لکھیں جن کے ساتھ آپ ذیادہ سے ذیادہ وقت گزارتے ہیں ۔۔ اور سوچیں کہ اگلے پانچ سالوں میں وہ کہاں ہونگے ۔۔ اگر ان کی سمت بے سمت ہوئی تو آپ بھی بھٹکتے رہوں گے ۔۔ کامیاب لوگوں کے ساتھ رہیں ۔۔ ان کی عادات سیکھیں ۔۔ ان سے کامیابی حاصل کرنے کے طریقے سیکھیں ۔۔ انسان دیکھ کر ہی سیکھتا ہے ۔۔دنیا سے ہی انسان سیکھتا ہے ۔۔ یاد رکھیں ایک دن میں انسان کچھ نہیں سیکھتا ۔۔ نہ ہی ایک دن میں انسان کامیابی حاصل کرسکتا ہے
اگر آپ کے اطراف کامیاب اور اچھےلوگ دستیاب نہیں تو تنہا رہیں اور اچھی کتابوں کو اپنا دوست بنا لیں ۔گوگل اور یوٹیوب مین ہر طرح کی معلومات مل جاتی ہیں سرچینگ کریں ۔کوئی ایک اسکیل سیکھیں جو آپ کو کامیابی کی طرف پہلا قدم اٹھانے میں مدد دے گی ۔ یاد رکھیں یہ ذندگی آپ کوبے وقعت گزارنے کے لئے نہیں ملی۔ اپنی زندگی کو مقصد دیں ۔۔ جب آپ کود کامیاب ہوں گے تو دوسروں کی مدد کر سکیں گے اور ایک کامیاب زندگی گزار سکیں گے ۔۔ اور زندگی میں کچھ نیا سیکھو ۔۔ نیا سوچو اور نیا کرو۔۔ یاد رکھیں کہ علم روشنی ہے جو اپنے سات چلنے والوں کی رینمائی تو کرتی ہے ۔۔۔ لیکن اس روشنی کے پیچھے چلنے بھی اس روشنی سے مستفید ہوتے ہیں۔۔اور وہ بھی گرنے سے بچتے ہیں ۔۔ خود کو اتنا کامیاب بنا لو کہ لوگ آپ کے نام کا حوالہ دے کر اپنی بات میں وزن پیدا کریں اور آپ کا ساتھ ان کے لئے قابل فخر ہو۔
تحریر :کرن مہک
Tuesday, 1 March 2022
Yahi pul hai as pay chal kar agar Aa sako to aao
Monday, 28 February 2022
Ujray Hoye Log
اجڑے ہوئے لوگ
ویرانوں میں ایک کشش ہوتی ہے ,مگر وہاں رہنا کوئی نہیں چاہتا.
جیسے اجڑے ہوئے لوگوں کو جاننا ہر کوئی چاہتا ہے،
مگر اپنانا کوئی نہیں چاہتا.یہی زندگی ایک تلخ حقیقت ہے
سچ تو یہی ہے کہ ان اجڑے ہوئے لوگوں کے پاس
ایک کہانی ہوتی ہے ۔جس پے افسانے لکھے جاتے ہیں
ڈرامے اور فلمیں بنائے جاتے ہیں مگر انہیں اپنایا نہیں جاتا ۔
*
English Translate
Abandoned people
Deserts have an attraction
But no one wants to live there
Like the desolate people
Everyone wants to know,
But no one wants to adopt.
This life is a bitter reality
This is the truth
To these desolate people
There is a story.
On which legends are written
Dramas and films are made.